سیلاب کو ٹالنے کا انوکھا طریقہ ، کالا بکرا قربان ، دریا میں پھینک دیاگیا۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں کالے بکرے کو قربان کرتے دیکھا گیا ہے۔
یہ حالیہ سیلابی صورتحال میں بنائی گئی ہے یا کوئی پرانی ویڈیو، معلوم نہیں ۔ جو بھی ہو توہم پرستی کی تو انتہا ہو گئی اور بکرے کی شامت آگئی ۔
آئو دیکھا نہ تائو اور بکرے کو بلی چڑھا دیا گیا۔ جس کے بعد سوشل میڈیا پر تبصروں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ ضرورشروع ہو گیا۔
ویڈیو میں دیکھاجاسکتاہے کہ موسمیاتی تباہی کو روکنے کے لیے کالے بکرے کو قربان کرکے دریا میں پھینکا جارہا ہے۔
بظاہر اس عمل کا دینی پہلو یا صدقے کے عمل سے کوئی تعلق معلوم نہیں ہوتا۔ یہ عمل اس بات کی علامت ہے کہ ہم نے سائنسی شعور اور قدرتی نظام کو سمجھنے کے بجائے توہم پرستی کو اپنا لیا ہے۔
موسمیاتی تباہی سے بچنے کے لئے درخت لگانے کے بجائے کالے بکرے کی قربانی دی جا رہی ہے۔ اس طرح کی سوچ اور عقل پر سوائے ماتم کے کچھ نہیں کیاجاسکتا۔
دوسری جانب موسمیاتی ماہرین کا کہناہے کہ کالے بکرے قربان کرکے دریا برد کرنے سے سیلاب و تباہی نہیں رک سکتی۔
قدرتی ماحول کے تحفظ ، جنگلات کی دوبارہ افزائش اور سائنسی بنیادپرموسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔