سپر فلڈ سے نمٹنے کے لیے سندھ حکومت تیار، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا گڈو بیراج کا دورہ

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ممکنہ سپر فلڈ کے خطرات کے پیشِ نظر صوبے میں کیے جانے والے حفاظتی اور ہنگامی اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا اور گڈو بیراج کے جاری بحالی منصوبے کا دورہ کیا۔

انہوں نے واضح کیا کہ سندھ حکومت ہر ممکن طریقے سے عوام اور زرعی زمینوں کو محفوظ بنانے کے لیے متحرک ہے، اور کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

اجلاس میں ڈپٹی کمشنر آغا شیر زمان نے وزیراعلیٰ کو بریفنگ دی کہ سپر فلڈ کی صورت میں 8 یونین کونسلز، 38 دیہات اور 171 گاؤں متاثر ہوسکتے ہیں، جہاں 2 لاکھ 6 ہزار سے زائد افراد اور 2 لاکھ 68 ہزار مویشی موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: بڑے سیلابی ریلوں کی آمد، ملتان خطرے کی زد میں، مزید کئی اضلاع متاثر ہونے کا خدشہ

بتایا گیا کہ کچے کے علاقے میں مقیم تقریباً 2 لاکھ افراد میں سے نصف اپنے رشتہ داروں کے گھروں میں منتقل ہوجائیں گے، جبکہ باقی کو حفاظتی بندوں کے قریب قائم ریلیف کیمپس، اسکولوں، سرکاری عمارتوں اور ٹینٹ سٹیز میں پناہ دی جائے گی۔

وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا گیا کہ کشمور اور کندھ کوٹ میں رجسٹرڈ کشتیوں کے ذریعے انخلا کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ صحت کے حوالے سے 44 ہیلتھ فسیلیٹیز، 10 ای پی آئی سینٹرز، 16 لیبر رومز، 9 لیبارٹریز اور 14 ایمبولینسز کو ہنگامی صورتحال میں متحرک رکھا گیا ہے۔

اس کے علاوہ متاثرہ علاقوں میں سانپ کے کاٹنے کی ویکسین اور دیگر بنیادی ادویات بھی فراہم کی گئی ہیں۔

گڈو بیراج بحالی منصوبہ: 72.6 فیصد پیش رفت

گڈو بیراج کے دورے کے دوران وزیراعلیٰ کو صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو اور سیکریٹری آبپاشی ظریف کھیڑو نے منصوبے پر بریفنگ دی۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں سیلابی صورتحال سنگین، 15 لاکھ سے زائد افراد متاثر، 30 افراد جاں بحق

بتایا گیا کہ 2017 میں شروع ہونے والا منصوبہ چینی کمپنی نیو ایرا ڈویلپمنٹ گروپ کے تعاون سے جاری ہے جس کی تکمیل کا نیا ہدف مارچ 2026 رکھا گیا ہے۔ اب تک منصوبے کی فزیکل پیش رفت 72.6 فیصد جبکہ مالیاتی پیش رفت 78.6 فیصد ریکارڈ کی جاچکی ہے۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ گیٹس کی تنصیب کے عمل کو تیز کیا جائے، بین الاقوامی معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے اور منصوبے کی پیش رفت کی ماہانہ رپورٹ وزیراعلیٰ ہاؤس کو ارسال کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ سندھ کی زراعت اور معیشت کے لیے سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے، اور اس کی بروقت تکمیل سے لاکھوں ایکڑ زرعی زمین کو مستقل پانی دستیاب ہوگا۔

سپر فلڈ آیا تو پورا کچہ ڈوب جائے گا، مراد علی شاہ

گڈو بیراج پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ دریائے راوی اور تریموں پر پانی کی سطح بلند ہے اور سندھ حکومت سپر فلڈ کے خدشے کے پیشِ نظر تیاریاں کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سپر فلڈ عموماً 9 لاکھ کیوسک کے بہاؤ کو کہا جاتا ہے، تاہم امید ہے کہ اتنا زیادہ پانی نہیں آئے گا، لیکن اگر سپر فلڈ آیا تو کچے کا پورا علاقہ ڈوب جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ کچے کے علاقے کے تمام نقشے، آبادی، مویشی اور دیگر تفصیلات ضلعی انتظامیہ کے پاس موجود ہیں اور ان کے مطابق انتظامات مکمل ہیں۔ پاک بحریہ، پاک فوج اور رینجرز کے ساتھ قریبی رابطہ قائم ہے، جبکہ انخلا کے لیے 192 کشتیاں پہلے ہی تعینات کی جا چکی ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ سندھ کے بعض بند انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں جن میں کے کے بند اور شاہین بند شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر بہاؤ آٹھ یا نو لاکھ کیوسک تک پہنچا تو شاہین بند اپنی ساخت کے باعث دباؤ برداشت نہیں کر سکے گا، اس لیے حکومت کی اولین ترجیح اس بند کو محفوظ بنانا ہے۔

متاثرین کی بحالی اور سیاسی قیادت کی نگرانی

وزیراعلیٰ نے کہا کہ متاثرین کو عارضی طور پر ریلیف کیمپس میں منتقل کیا جائے گا اور بعد میں ان کے گھروں کی تعمیر اونچی جگہوں پر کی جائے گی تاکہ مستقبل میں نقصان کم سے کم ہو۔

انہوں نے بتایا کہ صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری صورتحال کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں اور پارٹی کارکنوں کو بھی متحرک کر دیا گیا ہے۔

میڈیا سے اپیل کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ انتظامیہ کے اقدامات پر تنقید ضرور کریں مگر خوف پھیلانے سے گریز کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ یہ کڑا وقت ہے، ہمیں عوام کے اعتماد اور تعاون کی ضرورت ہے تاکہ ہر شہری اور ہر کھیت محفوظ رہ سکے۔

Related posts

اسرائیلی کو روکنے کےلئے تمام اقدامات بروئے کارلائیں گے ، سعودی ولی عہد

امریکا میں سیاسی کارکن اور مصنف چارلی کرک کو گولی ماردی گئی

قائد اعظم محمدعلی جناح کی برسی آج، پوری قوم کی جانب سے خراج عقیدت پیش