بھارت میں خاتون کا روپ دھار کر کئی سال تک نیہا کے نام سے زندگی گزارنے والا بنگلادیشی شہری عبدالکلام بالآخر قانون کی گرفت میں آ گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، عبدالکلام نے جعلی شناخت کے ذریعے نہ صرف بھارت میں مستقل سکونت اختیار کی بلکہ ملازمت سمیت دیگر سرکاری سہولیات بھی حاصل کرتا رہا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق عبدالکلام 10 سال کی عمر میں بنگلادیش سے بھارت آیا تھا اور تقریباً 20 سال وہ ممبئی میں رہا جس کے بعد وہ بھوپال میں منتقل ہوگیا جہاں اس نے اپنی شناخت ایک ٹرانسجینڈر خاتون کے طور پر رجسٹر کروالی اور نیہا کے نام سے رہنے لگا۔ وہ مقامی خواجہ سرا کمیونٹی کا بھی حصہ بن گیا تھا۔
عبدالکلام نے بھارتی شہری کے طور پر تمام قانونی دستاویزات بھی حاصل کرلیں جن میں راشن کارڈ، ووٹر آئی ڈی کارڈ اور پاسپورٹ بھی شامل ہے۔ پولیس کے مطابق عبدالکلام نے بھارتی پاسپورٹ کے ذریعے بنگلا دیش کےکئی چکر بھی لگائے، اس دوران کبھی بھی اس پر شک نہیں کیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس نے عبدالکلام کو ایک خفیہ آپریشن کے دوران گرفتار کیا۔ اس کے خلاف بھارت میں غیر قانونی داخلہ، جعلسازی، اور قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنےکے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور اب اس سے تفتیش جاری ہے۔