کراچی: قیوم آباد کے علاقے میں بچوں اور بچیوں سے زیادتی کرنے والے ملزم کے خلاف تحقیقات میں ہولناک حقائق سامنے آئے ہیں۔
پولیس کے مطابق ملزم گزشتہ 9 سال سے علاقے میں کمسن بچیوں اور بچوں کو نشانہ بناتا رہا اور اس دوران اس نے 286 بچیوں کی فہرست تیار کر رکھی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی زیادتی کا شکار بننے والی کئی بچیاں اور ان کے خاندان علاقہ چھوڑ کر جا چکے ہیں۔ ملزم کے قبضے سے 350 سے زائد نازیبا تصاویر اور ویڈیوز بھی برآمد ہوئی ہیں، جن میں ایک ہی بچی کے ساتھ کئی بار کی گئی زیادتی کی ریکارڈنگ بھی شامل ہے۔
مزید پڑھیں: ٹک ٹاک اسٹار سڈ ریپر کے فلک شبیر پر سنگین الزامات، ماضی کے رازوں سے پردہ اٹھادیا
تحقیقات میں سامنے آیا ہے کہ ملزم 2011 میں ایبٹ آباد سے کراچی آیا اور قیوم آباد میں مختلف دکانوں پر کام کرتا رہا۔ 2016 کے بعد اس نے ایک کریانہ اسٹور اور پھر شربت کا ٹھیلا بھی لگایا۔ مزید انکشاف ہوا ہے کہ اس نے علاقے میں ایک کوارٹر کرائے پر لے رکھا تھا جہاں وہ بچیوں کو لے جایا کرتا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم کی گرفتاری اس وقت ممکن ہوئی جب اس کے گھر سے ایک بچی کے ہاتھ لگی ہوئی یو ایس بی میں موجود شواہد سامنے آئے۔ برآمد شدہ موبائل فونز اور یو ایس بی میں موجود مواد کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں کہ وہ تصاویر اور ویڈیوز کس مقصد کے لیے محفوظ کی گئی تھیں۔
پولیس نے مزید بتایا کہ ملزم کی فیس بک آئی ڈی بھی تفتیش کے دائرے میں ہے۔